وہ بھی کیا دن تھے جب شامل ہوا فوج میں ناز سا خود پر ہونے لگا

PAKISTAN ARMY ZINDABAD

وہ بھی کیا دن تھے جب شامل ہوا فوج میں ناز سا خود پر ہونے لگا خوشی سے تھا سرشار میں وہ کیفیت کیا بیاں کروں زندگی دھنک رنگ لگنے لگی محسوس ہوتا پا لیا جیسے کوئی خزینہ قیمتی کہ مجھے اپنے وطن سے پیار تھا عبور کئے سب مرحلے  چاہے کتنے تھے سخت گزار کندن سا وجود لگنے لگا ہواوں میںَ، سمندر میں کبھی کوہ و صحرا کے سجیلے بیٹے پرلطف دن اورساتھی میرے درخشاں تاباں سا یہ سفر جنون تھا ایک عزم تھا کہ مجھے اپنے وطن سے پیار تھا کچھ خیال تھا کچھ خواب تھا کچھ کر دیکھانے کا عزم تھا جذبہ شہادت کے شوق سے منور تھا دل کا نگر نگر طلب تھی کہ رب عطا کرئے وہ جذبہ مجھے وہ حوصلہ مجھے کہ مٹی کا حق ادا کروں کہ دیس کا نام امر کروں کہ مجھے اپنے وطن سے پیار تھا جو چاہ تھی میری ہر سانس میں وہ سرخرو مجھے آج کر گئی کہ لہو سے گل کھلنے لگے کہ بہار کا سماں بندھا کہ نور کی پھوار تھی کہکشاں ہی کہکشاں پھیل گئی کائنات مسکرا کے جھوم اٹھی کہ وقت جیسے تھم گیا کیا بتاوں کیا پالیا وہ اعزاز ماتھے پر سجا لیا ملائک نے مجھے تھام کر سلام شہادت پیش کیا فخر شان اور وفا کا روپ بنا کہ مجھے اپنے وطن سے پیار تھا کہ وطن کو مجھ پر مان تھا
Kamran Hashmi Qureshi

That’s to say, I am proud of my parents for being the best in their conduct and dealing with everyone. I am truly inspired.

Post a Comment

If you have any query please let me know.

Previous Post Next Post