یوم دفاع کے موقع پر مساجد میں نماز فجر کے بعد ملک کی ترقی اور خوشحالی کے لئے خصوصی دعائیں مانگی گئیں۔ یوم دفاع پاکستان کے سلسلے میں تمام کنٹونمنٹس کے ساتھ مختلف شہروں میں پروقار تقاریب کا اہتمام کیا گیا ہے۔ 6 ستمبر 1965ء کی جنگ میں جام شہادت نوش کرنے اور نشان حیدر پانے والے شہداء کی یادگاروں پر پھول چڑھانے کے علاوہ قرآن خوانی، فاتحہ خوانی اور دعائیں بھی ہوں گی۔
جی ایچ کیو
شہداء کو خراج عقیدت پیش کرنے کیلئے یوم دفاع اور شہداء کی مرکزی تقریب صبح سویرے جنرل ہیدکواٹرز ( جی ایچ کیو) میں ہوئی۔
مزار قائد
کراچی میں مزار قائد پر تبدیلی گارڈ کی پرقار تقریب ہوئی، جہاں پی اے ایف اصغر خان اکیڈمی کے چاق و چوبند کیڈیٹس نے گارڈ کے فرائض سنبھالے۔ اس خوبصورت دستے میں 55 کیڈیٹس پر مشتمل دستےمیں 5 خواتین کیڈیٹس بھی شامل ہیں۔ گارڈز کی تبدیلی کی تقریب کے مہمان خصوصی ائیرآفیسر کمانڈنگ اصغر خان اکیڈمی ائیر وائس مارشل حامد رشید تھے۔
مزار اقبال
لاہور میں علامہ محمد اقبالؒ کے مزار پر گارڈز کی تبدیلی کی تقریب ہوئی۔ رینجرز ہیڈکوارٹرز میں بھی خصوصی تقریبات ہوئیں۔ میجر شبیر شریف شہید (نشان حیدر)، میجر عزیزبھٹی شہید (نشان حیدر) سمیت دیگر شہداء کی آخری آرام گاہوں پر بھی خصوصی تقریبات کا انعقاد کیا گیا ہے۔
وزیراعظم عمران خان
یوم دفاع پر وزیراعظم عمران خان آزاد کشمیر نے آزاد کشمیر میں لائن آف کنٹرول کا دورہ کیا، اس موقع پر آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ بھی ان کے ساتھ تھے، وزیراعظم نے مقامی آبادی اور بھارتی فائرنگ و گولہ باری سے زخمی ہونے والے افراد سے بھی ملاقات کی۔
وزیراعظم کی ہدایات کے مطابق صوبائی دارالحکومتوں میں خصوصی تقریبات ہوں گی جن میں کشمیریوں سے اظہار یکجہتی کیا جائے گا۔ وزیر اعظم نے پاکستانی عوام کو یوم دفاع پر شہدا کے خاندانوں کے پاس جانے اور شکریہ ادا کرنے کی بھی ہدایات دی ہیں۔
سرکاری دفاتر 3بجے بند
وفاقی حکومت کے اعلان کے مطابق ملک بھر میں دفاتر دن تین بجے کے بعد بند کردیے جائیں گے، ملازمین یوم دفاع پاکستان منانے کے ساتھ ساتھ یوم یکجہتی کشمیر منائیں گے اور شہدا کے اہل خانہ کے گھر جائیں گے اور شہدا کی یادگار پر حاضری دیں گے۔ مظلوم کشمیریوں سے اظہاریکجہتی کیلئے اسلام آباد اور راولپنڈی میں ریلیاں نکالی جائیں گی اور سمینار منعقد ہوں گے۔
ستمبر 65 کی جنگ، بھارت یاد ہے نا؟
اس 17 روزہ جنگ میں عوام اور فوج نے مل کر ہر محاذ پر کم وسائل کے باوجود بڑے دشمن کو ناکوں چنے چبوائے، پاک فوج نے 1 ہزار 617 مربع میل علاقے پر قبضہ کيا، جبکہ پاک فضائیہ نے بھارت کے 110 جنگی طيارے اور 165 کے بدلے ميں 475 ٹینک تباہ کر ڈالے تھے۔ اس جنگ میں بھارت کو ساڑھے 9 ہزار لاشیں اٹھانا پڑی تھيں۔ جنگ کے دوران بھارتی فوجی کئی ٹینک، جیپیں اور جنگی ساز و سامان چھوڑ بھاگ گئے تھے، جو آج بھی پاکستان کے عجائب خانوں میں دنیا کو بھارت کی حقیقت اور جنگ کا نتیجہ بتا رہے ہیں۔
پاکستان پر حملے میں پہل کرنے والا بھارت 17 دن میں ہی ہمت ہار گیا اور جنگ بند کرانے کی دہائی لے کر اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل پہنچ گیا، جس کے بعد ذمہ دار ریاست ہونے کے ناطے پاکستان نے معاہدہ کرکے جنگ ختم کردی تھی۔