خیبرپختونخوا کے ضلع کرم میں سرحد پار افغانستان سے دہشت گردوں کی جانب سے ہونے والی فائرنگ میں پاک فوج کا ایک سپاہی شہید ہوگیا۔
پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) سے جاری بیان کے مطابق بین الاقوامی سرحد پار افغانستان کے اندر سے دہشت گردوں نے ضلع کرم کے شہری علاقے خڑلاچی میں پاک فوج کے جوانوں پر فائرنگ کی۔
بیان مین بتایا گیا کہ پاک فوج کے سپاہیوں نے بھرپور جواب دیا اور باوثوق خفیہ اطلاعات کے مطابق فوجی اہلکاروں کی فائرنگ سے دہشت گردوں کو بھاری نقصان اٹھانا پڑا ہے۔
آئی ایس پی آر نے بتایا کہ فائرنگ کے تبادلیے کے دوران بہادری سے لڑتے ہوئے چنیوٹ سے تعلق رکھنے والے 27 سالہ سپاہی جمشید اقبال نے شہادت پائی۔
بیان میں کہا گیا کہ دہشت گردوں کی جانب سے پاکستان کے خلاف سرگرمیوں کے لیے افغانستان کی سرزمین استعمال کیے جانے کی پاکستان بھرپور مذمت کرتا ہے۔
آئی ایس پی آر نے بتایا کہ پاکستان توقع رکھتا ہے کہ افغانستان کی عبوری حکومت مستقبل میں اس طرح کی سرگرمیوں کی اجازت نہیں دے گا۔
مزید بتایا گیا کہ پاک فوج اپنی سرحدوں کی دہشت گردی کے ناسور کے خلاف دفاع کے لیے پرعزم ہے اور ہمارے بہادر جوانوں کی اس طرح کی قربانیوں سے ہمارا عزم مزید مضبوط ہوگا۔
اس سے قبل 20 ستمبر کو بھی ضلع شمالی وزیرستان میں افغانستان سے ہونے والی دہشت گردوں کی فائرنگ سے پاک فوج کا سپاہی شہید ہوگیا تھا۔
آئی ایس پی آر نے اپنے بیان میں کہا تھا کہ 19 ستمبر کو بین الاقوامی سرحد پار افغانستان کے اندر سے دہشت گردوں نے شمالی وزیرستان کے شہری علاقے دواتوئی میں پاکستانی فوجیوں پر فائر کھول دیا اور فائرنگ کے تبادلے کے دوران جعفر آباد سے تعلق رکھنے والے 34 سالہ سپاہی نذر محمد شہید ہوگئے۔
خیال رہے کہ 14 ستمبر کو بھی کرم کے علاقے میں افغانستان سے دہشت گردوں کی فائرنگ کے نتیجے میں پاک فوج کے 3 جوان شہید ہوگئے تھے۔
پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ سے جاری بیان میں کہا گیا تھا کہ افغانستان میں موجود دہشت گردوں نے پاکستانی فوج پر خرلاچی کے علاقے میں فائرنگ کی، جس کا بھرپور جواب دیا گیا۔
آئی ایس پی آر نے کہا تھا کہ فائرنگ کے تبادلے میں کڑک علاقے کے رہائشی 32 سالہ نائیک محمد رحمٰن، خیبرپختونخوا کے شہر جمرود سے تعلق رکھنے والے 34 سالہ نائیک مویض خان اور مالاکنڈ کے 27 سالہ سپاہی عرفان اللہ نے بہادری سے مقابلہ کرتے ہوئے جام شہادت نوش کیا۔
Allah hamary jawano per apni nusrat o rahmat rakhay
ReplyDelete